Monday, August 6, 2012

آخر مسئلہ ہے کیا ؟

بســـــــــــــم الله الرحمـــــــــــــــــــــن الرحيـــــــــــــــــــــــــــــــــم

آج کل ہم لوگ خرابی کی ان گہرائیوں کو پہنچ چکے ہیں کہ جہاں سے واپسی بہت ہی مشکل ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہم لوگوں کو ان حالات کا سامنا ہے۔ اور تب تک یہ ہی حالات رہیں گے جب تک ہم لوگ اپنی اصلاح نہیں کریں گے ۔ لیکن اصلاح ہو بھی تو کیسے یہان پر کوئی شخص خود کو غلط سمجھتا ہی نہیں سب نے اپنے اپنے گناہ کے لیے کوئی نہ کوئی جواز بنایا ہوا ہے۔ مثلاً پولیس والا رشوت کو حلال سمجھتا ہے اور  کہتا ہے کیا کریں جی گزارا نہیں ہوتا۔ دکاندار بےایمانی اور دھاندلی کو جائز قرار دے کر بیٹھا ہے۔ اور آج کل ایک نئی چیز جو میں نے نوٹ   کی ہے وہ یہ کہ دکاندار سے زیادہ تو گاہکوں نے جھوٹ بولنا شروع کر دیا ہے ۔ 
پہلے ہوا کرتا تھا کہ دکاندار جھوٹی قسمیں کھایا کرتے تھے لیکن آج کل گاہک دکانداروں سے زیادہ قسمیں کھاتے ہیں اور وہ بھی جھوٹی ۔  اب اگرکوئی شخص دین کی بات کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسکی بات کو سنے بغیر ہی کہ دیا جاتا ہے کہ بھائی آپ تفرقہ پھیلا رہے ہو اور آج کل قوم پہلے ہی بہت زیادہ تفرقے  کا شکار ہے اس لیے ایسی باتیں مت کرو ۔ اگر کوئی بات نہیں کرے گا تو مسئلہ کا حل    کیسے نکلے گا  ۔